بحر آزار پار کر آیا |
ایسا جیون گزار کر آیا |
میں تری ایک بوند کی خاطر |
اک سمندر نثار کر آیا |
کیسے جھپکے وہ اپنی پلکوں کو |
تجھ سے آنکھیں جو چار کر آیا |
بحر آزار پار کر آیا |
ایسا جیون گزار کر آیا |
میں تری ایک بوند کی خاطر |
اک سمندر نثار کر آیا |
کیسے جھپکے وہ اپنی پلکوں کو |
تجھ سے آنکھیں جو چار کر آیا |
معلومات