میری بیٹی حور العین کے نام
کاتب تقدیر نے قسمت جگانے کی بات کر دی
بھیج کر یہ تحفہ انمول خزانے کی بات کر دی
تجھ کو دیکھ کر جیا ہوں، تم سے ابھی ابھی ملا ہوں
دل ابھی بھرا نہیں، تم نے جانے کی بات کر دی؟
بچپن اپنا بھی یاد ہے،میری دادی کا پیار تھا مسلسل
وہ حزن و شفقت، دعائے پنجگانے کی بات کر دی
دل اداس ہوتا ہے جب، من مضحمل سا لگتا ہے
پہروں کا الم گیا جب اس نے آنے کی بات کر دی
یہ دولت بھی تھی دیکھی، کچھ غربت بھی چکھی تھی
مگر تم نے کس بل پر دینے دلانے کی بات کر دی
دنیا اچھی گر ہے تیری، تو یہ کیا کمال کی بات ہے؟
ہر فرعون و نمرود و قارون زمانے کی بات کر دی
ہم تو اس راہگزر کو عارضی پڑاؤ سمجھے، کیا سمجھے؟
تفکر اگلے مرحلوں کا ہے، حشر اٹھانے کی بات کر دی
باغوں میں کلیاں لٹکنے چٹخنے مچلنے لگی ہیں
لگتا ہے کسی نے آمد دربار بہار لگانے کی بات کر دی
میں روز ڈھونڈھتا ہوں تم سے بات کرنے کے بہانے مگر
تم نے انجانے میں ہی پیچھا چھڑا نے کی بات کر دی
کاشف کس قدر خوشنصیب ہو کہ میسر نعمت ہوئی
دل جانفزا، روح بالیدہ، دن سہانے کی بات کر دی

104