| دل میں مت وہم کو لاؤ، کہ یہ میرا دل ہے |
| اس میں دل کھول کے آؤ ،کہ یہ میرا دل ہے |
| تم نے دلجوئی تو کی خوب مگر بہتر ہے |
| اس کو غزلیں بھی سناؤ کہ یہ میرا دل ہے |
| دل میں ویسے تو رہو شان سے لیکن پیارے |
| اس میں رستے نہ بناؤ، کہ یہ میرا دل ہے |
| تم نے جس دل کو بگاڑا ہے مزے لے لے کر |
| اس کے اب ناز اٹھاؤ، کہ یہ میرا دل ہے |
| سب طبیبوں کو دکھا لو یہ سنبھلنے کا نہیں |
| ایک چہرے کو بلاؤ، کہ یہ میرا دل ہے |
معلومات