لب پہ رہتا ہے نام دلبر کا |
حال کیا جانے کوئی مضطر کا |
کاوشوں سے مِری درخشاں ہو |
"ہر ستارا مرے مقدر کا" |
لُوٹ لیتے ہیں مال رہزن ہی |
راہ بھٹکے ہوئے مسافر کا |
کارواں پاتے ہیں وہی منزل |
نقشِ پا ڈھونڈتے جو رہبر کا |
رہتے محوِ سجود وہ ناصؔر |
خوف جن کے ہو دل میں محشر کا |
معلومات