مجھے پتہ ہے کہ تم لاجواب ہونے پر
مری دلیلوں پہ گالی کے خار ڈالو گے
وجود نوچو گے میرا، شکست دیکھ کے تم
لگا کے فتوے مجھے تم ہی مار ڈالو گے
جلا کے جسم مرا تم کسی جنونی کے
گلے میں عزت و حرمت کے ہار ڈالو گے
مجھے پتہ ہے کہ تم باپ ہو مری خاطر
خوشی خریدو گے اور مجھ پہ وار ڈالو گے
میں سوچتا ہی رہوں گا مگر اچانک سے
تمام وعدوں کا تم مجھ پہ بار ڈالو گے
ہیں راہبر ہی لٹیرے یہی حقیقت ہے
یہ بول دوں تو مجھے گہرے غار ڈالو گے
وہ جس نے بانجھ کیا اس حسین دھرتی کو
میں نام لوں گا تو تم مجھ کو مار ڈالو گے

8