مکمل کوشش۔۔
ابھی ہے رات میری دن ہے میرا
ابھی بوتل میں میری جِن ہے میرا
ہوں خود کو جوڑنے کی کوششوں میں
وجودِ خاک ہی بِن بِن ہے میرا
کھلاڑی عشق میں آیا نیا ہوں
ابھی معشوق بھی کم سِن ہے میرا
یہی سُر تال ہے سرگم یہی سانس
دھنا دِھن دِھن دھنا دِھن دِھن ہے میرا
گمانِ وصل نے شوریدگی دی
سکوتِ ہجر اب محسن ہے میرا
نکل آیا ہوں آئینے سے باہر
کوئی ظاہر نہیں باطِن ہے میرا
علی شیؔدا عجب طرزِ تّکلم
یہاں ممکن وہاں لیکن ہے میرا
*علی شیؔدا*

0
113