سب سَماں ہے نور و نور
ظلمتیں ہوتی ہیں دور
رحمتوں کا ہے ظُہُور
آج آئے ہیں حضورؐ
سب چَمن ہے شادماں
کِھل اُٹھی ہیں کلیاں
باغباں کو ہے سَرور
آج آئے ہیں حضورؐ
ہر زَباں یہ کہتی ہے
اپنی قسمت چمکی ہے
نکلا ہے ماہِ ظُہُور
آج آئے ہیں حضورؐ
آ گئے شاہِ شَہاںؐ
بڑھ گئی شانِ جِناں
خوش ہُوے حُور و قُصُور
آج آئے ہیں حضورؐ
سُن کر آمد کی خَبر
جُھومتے ہیں سب بَشر
قدسیوں کو ہے سَرور
آج آئے ہیں حضورؐ
مالکِ کُل آ گئے
کعبے کے بُت گِر پَڑے
آج بدلے ہیں اُمُور
آج آئے ہیں حضورؐ
چل پَڑی نبضِ جَہاں
سج گئے کون و مَکاں
آج آئے ہیں حضورؐ
آج آئے ہیں حضورؐ
جانِ عالم آئے ہیں
شانِ عالم آئے ہیں
یعنی نورِ کوہِ طُور
آج آئے ہیں حضورؐ
نعت آقاؐ کی کَہو
شکر مولا کا کَرو
اور کَرو ایسا ضَرور
آج آئے ہیں حضورؐ
یاخدا ہے التجا
دل رَہے میرا سَدا
عشقِ احمدؐ میں ہی چُور
آج آئے ہیں حضورؐ
مصطفی خیر الانامؐ
یومِ آمد پر سَلام
ہو گیا عالم طَہُور
آج آئے ہیں حضورؐ
تُو بھی شاہدؔ مانگ لے
مغفرت اللہ سے
لطفِ حق میں ہے وَفُور
آج آئے ہیں حضورؐ

0
75