امنگوں، مرادوں کو ہے ساتھ لایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
دعا ہے کہ بیماریاں ختم ہوں اب
نئی سمت مل جائے، ہو عزم چھایا
نشہ، زعم سارا دھرا رہ گیا ہے
عذابِ الٰہی نے سب کو ڈرایا
قیامت سے پہلے قیامت کا منظر
یہ صغریٰ ہے تو کبریٰ کیا ہو خدایا
تغیر اگر زیست میں لائینگے ہم
زمانے کی بدلیگی تب ہی تو کایا
مصیبت، وبا سے نہیں کچھ ہے ڈرنا
رکھیں حوصلہ جو اسی نے ہے پایا
تمنا بھی ناصؔر ہے بیدار اب تک
ادھورے سے خوابوں کو پھر ہے بسایا

0
68