دین کے پہلے مجاہد ہوئے اصحاب بدر
بعد والوں کے یوں قائد ہوئے اصحاب بدر
اہلے توحید بھلا کون ہوا ان جیسا
شان میں اپنی ہی واحد ہوئے اصحاب بدر
کفر کے بیٹوں کو لمحوں میں اجاڑا ایسے
زلزلہ بن کے ہیں وارد ہوئے اصحاب بدر
میرے سرکار کے اصحاب میں رتبے والے
پارسا عابد و زاہد ہوئے اصحاب بدر
دین اسلام پہ جاں اپنی فدا کر کر کے
شان اسلام پہ شاہد ہوئے اصحاب بدر
جام وحدت کے پیے عشق سے سیراب ہوئے
حق سے واصل ہوئے راشد ہوئے اصحاب بدر
میرے اصحاب ستاروں کی طرح ہیں لوگو
یوں بھی تو حق کے ہیں قاصد ہوئے اصحاب بدر
حمد اللہ کی اور نعت نبی کی پڑھنا
واہ کیا شان کے حامد ہوئے اصحاب بدر
تین سو تیرہ ہیں اور سامنے لشکر بھاری
پھر بھی کفار پہ زائد ہوئے اصحاب بدر
میرے مولی تو کرم اہل غزہ پر کردے
بھیج ایسے جو مجاہد ہوئے اصحاب بدر
آؤ ذیشان ترانے پڑھیں مل کر سارے
صاحب مجد و محامد ہوئے اصحاب بدر

14