| حالِ دل بھی سنا نہیں سکتے |
| گیت کوئی بھی گنگنا نہیں سکتے |
| لوگ اکثر تو شعر پڑھتے ہیں |
| دردِ دل کیوں دکھا نہیں سکتے |
| اب تو اپنے ہی رُوٹھ جاتے ہیں |
| دل کو اپنے منا نہیں سکتے |
| ہم تو لفظوں سے کھیلتے ہیں رئیس |
| دل کی باتیں بتا نہیں سکتے |
| حالِ دل بھی سنا نہیں سکتے |
| گیت کوئی بھی گنگنا نہیں سکتے |
| لوگ اکثر تو شعر پڑھتے ہیں |
| دردِ دل کیوں دکھا نہیں سکتے |
| اب تو اپنے ہی رُوٹھ جاتے ہیں |
| دل کو اپنے منا نہیں سکتے |
| ہم تو لفظوں سے کھیلتے ہیں رئیس |
| دل کی باتیں بتا نہیں سکتے |
معلومات