درد لذت میں ڈھل گیا ہوگا
لطف لینے میں کیا برا ہوگا
کیا خبر تھی ترے ٹھکانے تک
زندگانی کا فاصلہ ہوگا
دل میں رنجور ہیں سہی لیکن
کون تیرا مرے سوا ہوگا
کھیل میں پڑ گئے ہیں دیوانے
پھر ترے نام کا جوا ہوگا

0
89