| وہی بس دوست دل کو بھاتے ہیں |
| بے غرض یاری جو نبھاتے ہیں |
| نفسا نفسی میں باوفا جورہے |
| دل میں تو بس وہی رہ جاتے ہیں |
| لوگ کیا کیا فریب دیتے ہیں |
| لوگ کیا کیا فریب کھاتے ہیں |
| روز آکر گلی میں وہ میری |
| روز ہی دل مرا جلاتے ہیں |
| جس کو اپنا سمجھ کے مان دیا |
| آج وہ ہم پہ ہی ٹڑاتے ہیں |
| چھوڑ کے جا چکے تو یادوں میں |
| اب ستانے کو پھر کیوں آتے ہیں |
| کہہ کہ ذیشاں وہ با وفا خود کو |
| ہم کو وہ آپ ہی ہنساتے ہیں |
معلومات