تیرا حَجر شجر نے کلمہ پڑھا ہے آقا |
ڈنکا حسیں ثنا کا جگ نے سنا ہے آقا |
دل شاد وہ کرے گا ہے وعدہ کبریا کا |
جو حشر میں ہے چلنا تیرا کہا ہے آقا |
اوجِ فلک پہ ہادی جس نام کا ہے ڈنکا |
یہ نام عرش پر بھی رب نے لکھا ہے آقا |
آئے علم میں تیرے اسرارِ کبریا ہیں |
تجھ کو کشاد سینہ حق نے دیا ہے آقا |
بیدار دل کو رکھنا آنکھوں کو ایسے خفتہ |
طرفہ سماں سکوں کا تجھ کو ملا ہے آقا |
بحرِ کمال سارا گھیرے میں تیرے آیا |
اس دان کا یہ حلقہ کتنا بڑا ہے آقا |
محمود کو اے داتا دے آل کی غلامی |
اپنوں میں اس کو رکھنا تیرا فدا ہے آقا |
معلومات