چراغِ رحمتِ عالم ترا دربار ہے آقا ﷺ
متاعِ امنِ دو عالم ترا کردار ہے آقا ﷺ
سبھی تشنہ لبوں کے واسطے بحرِ بقا تو ہے
شفا کی اک دعائے خاص تیرا پیار ہے آقا ﷺ
جہاں میں عدل کا ڈنکا بجا ہے تیرے آنے سے
ترے خُلق و محبت پر فدا سنسار ہے آقا ﷺ
یتیموں کے لئے سایہ، غلاموں کے لئے شفقت
تری ہجرت پہ شاہد ہو گیا اک غار ہے آقا ﷺ
تری صحبت میں رہ کر جس کسی نے تجھ سے سیکھا ہے
وفا کے باب میں وہ بن گیا شہکار ہے آقا ﷺ
جہالت کے اندھیروں سے نکالا تُو نے امّت کو
علوم و حکمت و دانش کا تو معیار ہے آقا ﷺ
اخوّت کا دیا ہے درس باہم ، عدل کر کے بھی
محبت سے چلا جتنا ترا دربار ہے آقا ﷺ
دلوں کے حوصلے کو پستیوں سے سر بلندی دی
ہوا جینے کا مقصد ہی ترا دیدار ہے آقا ﷺ
جہاں میں امن کی خوشبو ترے دامن سے وابستہ
وفا کے قافلوں کا قائد و معمار ہے آقا ﷺ
خوشا قسمت ! غلاموں میں ترے طارِقؔ ہوا شامل
زمانہ جانتا ہے تُو شہِ ابرار ہے آقا ﷺ

0
3