نظامِ عقائد بدلا کیسے زمانے کا
ہے حُسنِ اَثر نورِ ہُدیٰؐ جگمگانے کا
خرافات سے رب نے بچایا کرم کر کے
"ذبیحہ نہ کھایا تھا کبھی آستانے کا"
بے بس سہمے سب کفار تھے فتحِ مکہ پر
عجب تر سماں تھا آپؐ کے لوٹ آنے کا
ملے گی شفاعت کملی والےؐ کی امت کو
شرف ہے یہ حاصل معصیت کے بخشوانے کا
کہ عاشق بنیں گے پیارے آقؐا کے گر دل سے
یہی راستہ ہے جنت میں ہم کو لے جانے کا
زیارت ہو روضہ کی سدا مانگتے رہنا
صلہ لازمی ملتا ہے دل کو رلانے کا
دعاؤں میں آ جائے گی تاثیر جب ناصؔر
انوکھا مزہ ہو مدعا کے بھی پانے کا

0
50