گر تری طرح تجھ کو بھلانے لگیں
عین ممکن ہے ہم کو زمانے لگیں
وحشتیں آ بسیں میرے گھر میں بہت
وسوسے میرے دل کو ڈرانے لگیں
عشق ہو جائے پنچِ محبت تو پھر
سارے عشاق کو تازیانے لگیں
تیری باتوں سے میرا بہلتا ہے دل
میری باتیں تمہی کو فسانے لگیں
پوری محفل یونہی روئے گی ساری شب
آپ بیتی اگر ہم سنانے لگیں
بکتا جو ہجر دنیا کے بازار میں
درد کی کھیت یاں سب اگانے لگیں
سوچتے ہیں کہ ساغر تجھے چھوڑ دیں
ہوش تیرے بھی اب تو ٹھکانے لگیں

0
91