دل میں اک دلدار ہے رکھا
ہر اک سانس میں پیار ہے رکھا
اک جانب ہے پیار کی دولت
اک جانب سنسار ہے رکھا
منزل بھی دشوار ہے اپنی
رستہ بھی دشوار ہے رکھا
سب لوگوں نے اپنا اپنا
چاہت کا معیار ہے رکھا
دِل والوں نے اپنا سب کچھ
جیسے چاند کے پار ہے رکھا
ہم نے ہر دم اُس کا سپنا
آنکھوں میں بیدار ہے رکھا
بوجھ اٹھانے والے نے بھی
گھر کو لالا زار ہے رکھا
کمرے میں تصویر ہے اس کی
ہم نے بھی شہکار ہے رکھا
مانی اُس کی آمد پر یہ
دل کا در تیار ہے رکھا

0
57