کیا ہے بر سرِ پیکار رسوا مردِ میداں کو
چلی آئی ہے صدیوں سے یہی اس قوم کی خوبی
نہ بچ پایا کوئی بھی مردِ غازی کم نگاہوں سے
وہ شیرِ خوارزمؔ ہو یا کہ ٹیپوؔ ہو یا ایوبیؔ

0
7