کرم کی نظر ہو ندا ہے نبی جی
کھڑا دست بستہ گدا ہے نبی جی
عطا سینچے تیری دہر کو کراں تک
جہانوں کے سلطاں خلق کے اے داتا
یہ دل جان تجھ پر فدا ہے نبی جی
کرم کی نظر ہو ندا ہے نبی جی
شہنشاہ دہر کے گدا تیرے سارے
زمانے کو رونق تمہی نے عطا کی
سخی بابِ تیرا کھلا ہے نبی جی
کرم کی نظر ہو ندا ہے نبی جی
یہ مجلس دہر کی جو ایسے سجی ہے
حسیں نور سے یہ بنی ہے پھبی ہے
یہ ہستی ہے تیری عطا اے نبی جی
کرم کی نظر ہو ندا ہے نبی جی
جو میثاق وعدہ بڑی شان کا تھا
وہ رتبہ دکھانا حسیں آن کا تھا
علیٰ درجہ تیرا سدا ہے نبی جی
کرم کی نظر ہو ندا ہے نبی جی
ہیں نغمات اس کی سداؤں میں ہر دم
جو محمود تیرے گداؤں میں ہر دم
تو ہی ذات صلے علیٰ ہے نبی جی
کرم کی نظر ہو ندا ہے نبی جی

0
5