ہے آتی لبوں پر یہی اک دعا
دکھا میرے مولا مدینہ دکھا
میں دیکھوں حسیں روضہ کی جالیاں
وہ مسجد نبی کی وہ نوری فضا
میں دیکھوں رسالت کے دربار کو
حضوری میں چاہوں صبا و مسا
ترستے ہیں نوری فضائے حرم
ہے محبوب جن کو حرم کی فضا
وہ منظر ہوں داتا حزیں کا نصیب
یہ رونق میں دیکھوں سدا اے خدا
کٹھن ہے گزرتی حجر کی گھڑی
اے مولا یہ بندہ ہے بے بس ہوا
ندا میرے سینے سے ہر دم ہے یہ
نبی جی، نبی جی، اے صلے علیٰ
ملے خیر مجھ کو درِ جاناں سے
کشادہ ہے دامن گدا نے کیا
بلا لیں حبیبی مدینے مجھے
ندا گر ہے محمود بردہ شہا

11