عشق کیا ، بیماری کیوں ہے
آنکھوں کی ، خماری کیوں ہے
ہجر کا صدمہ ہوتا ہے کیا
وصل میں پھر دلداری کیوں ہے
باغ میں کوئل روتی ہے کیوں
درد کی اتنی ماری کیوں ہے
صبح تو ہو گی اپنی بھی افری
رات یہ لمبی اندھیری کیوں ہے

0
18