اتنا نہ ستا عشق میں بیمار ہیں ہم لوگ |
غم دل میں چھپا رکھے ہیں غم خوار ہیں ہم لوگ |
سر تن سے جدا کردو نہ ہم سر کو جھکائیں گے |
باطل کے لئے صورتِ دیوار ہیں ہم لوگ |
کیوں فتویٰ لگا دیتے ہو غداری کا سرِ راہ |
دل جاں سے مری جان وفادار ہیں ہم لوگ |
نظروں کو جما رکھا ہے مدت سے تری سَمت |
آ شام و سحر دیکھ کہ بیزار ہیں ہم لوگ |
اس قیدِ مسلسل سے رہا کون کرے گا |
اک عشقِ ہلاہل میں گرفتار ہیں ہم لوگ |
معلومات