مل رہا ہے عشق کا بھی ضابطہ فردوس میں
مصطفےٰ کے در سے جاتا راستہ فردوس میں
روضۂِ اقدس کی جالی وہ محمد کا نگر
یاد آتا ہے مدینہ باخدا فردوس میں
آمنہ کے لال دیکھو! آرہے ہیں شان سے
جھک گئے حور و ملائک برملا فردوس میں
صدرِ محفل رب تعالیٰ بلبلِ سدرہ نقیب
نعت خوانی کا چلے گا سلسلہ فردوس میں
چوم کے دستِ نبی پیارے ربیعہ نے کہا
کاش دے دیتے رفاقت مصطفیٰ فردوس میں
موت جس کو آگئی عشقِ پیمبر میں سنو!
حور و غلماں بھی کہیں گے مرحبا فردوس میں
سرورِ عالم کی چاہت جس کے دل میں بس گئی
اے تصدق اس کا ہوگا داخلہ فردوس میں

0
89