یہ وعظ و پند ناصح بے کار ہی رہے گا
شاہدؔ مے خوار تھا اور مے خوار ہی رہے گا
یہ سوچ کر قدم رکھنا راہِ عشق پر تم
تمام رستے منزل تک خار ہی رہے گا
زاہد کے واسطے کعبہ بغرضِ طواف اور
شاہدؔ کے واسطے کوئے یار ہی رہے گا

0
86