غم تو عادت بنا لی تم نے شیر
نور یا بھی گنوا دی تم نے شیر
اس کی تصویر تک چھپاتے تھے
وال پر اب لگا دی تم نے شیر
اس کی آنکھوں کے آنسو پینے تھے
کیا یہ حسرت بتا دی تم نے شیر
اس کو کھونا ہے قابلِ سزا جرم
خود کو پھر کیا سزا دی تم نے شیر
نور شیر

0
1
114

اس سے بہتر تھا چپ ہی رہتے تم
کیسی تم نے غزل سنا دی شیر

0