دیکھنا تجھ کو بھی اور خود سے بھی جدا رکھنا
کیسے ممکن ہے روا تجھ کو پھر خدا رکھنا
دیکھنا تجھ کو تو پھر رہنا وجد میں اکثر
اپنی نظروں کے باغیچے میں پھر سجا رکھنا
چاند سا کہنا تجھے اور دور سے تکتے رہنا
دن کو سورج میں بھی پھر دل کو لگا رکھنا
ہنسنا داغوں پہ اور خاروں سے لپٹتے رہنا
خود ہی من جانا کبھی خود ہی پھر خفا رکھنا
لکھتے جانا کبھی ہجے کبھی حرفوں میں تمہیں
تیری چاہت کو حروفوں میں پھر بچا رکھنا

0
73