غلام ادنی ہیں شہ کے کبیر ہم بھی نہیں
سگِ ولائے نجف ہیں کثیر ہم بھی نہیں
نجف کی خاک کے اسرار جان رکھے ہیں
غلط نا جان کہ ناقص فقیر ہم بھی نہیں
علی کے عشق پہ سمجھوتہ یا خدا توبہ
حلال زادے ہیں شجری اسیر ہم بھی نہیں
تمہاری جھولی میں چاہیں تو ڈال دیں جنت
تمہاری نظروں میں گویا امیر ہم بھی نہیں
شہِ نجف کی چھوکھٹ کو چاٹ رکھا ہے
ثنا تو کرتے ہیں چاہے دبیر ہم بھی نہیں
رائے شفقت عباس چن

0
30