| حصار ذات سے باہر نکل کے دیکھیے تو |
| حضور خود کو بھی تھوڑا بدل کے دیکھیے تو |
| قسم خدا کی ہے دنیا بڑی حسین بلا |
| اور اس کے سحر زدہ لوگ ،چل کے دیکھیے تو |
| دو سہ پہر ہی سورج کا ذکر ہوتا ہے |
| یقیں نہ آئے، کسی روز ڈھل کے دیکھیے تو |
| کوئی تو آپ سے پائے نشان منزل کا |
| کسی کے واسطے کچھ دیر جل کے دیکھیے تو |
معلومات