رَوند کر معصوم کلیاں چھانٹ لی کانٹوں کی باڑ |
تجھ پہ لعنت صد ہزار و صد ہزار و صد ہزار |
شیر خواروں کو کیا قربان شہوت کے لئے |
تیرے جیسے لعنتی کردار پر اللہّ کی مار |
مائیں تو قربان ہو جاتی ہیں بچّوں کے لئے |
مامتا کے نام کو تُم نے کیا ہے داغدار |
آشناؤں کو فقط درکار ہے تیرا بَدَن |
آ گئی اس پر خزاں تو رُوٹھ جائے گی بہار |
چھین کر بچّوں کا بچپن راحتیں عُمرِ رواں |
ان کی خوشیوں پر بنایا تم نے شہوت کا مزار |
زندگی بھر لوگوں کے طعنے سنیں گے بد نصیب |
تم بھی اپنی لاش پر روتی پھرو گی عنقریب |
معلومات