| ملت کے نوجوانوں! محکم وقار تم سے |
| ایثارِ نفس رکھیو، دار و مدار تم سے |
| ہیں والدین کے اپنے نور چشم سارے |
| "گلشنِ بہار تم سے دل کا قرار تم سے" |
| درکار ہے اُولو العزمی، مستقل مزاجی |
| عصمت کی پاسداری ہے برقرار تم سے |
| رہزن کا خوف بھی کیوں کرتے نہیں مسافر |
| امن و اماں ہو راہوں میں پائدار تم سے |
| واضح ثبوت ہے ناصؔر ان کی اہمیت کا |
| سرمایۂ زیست تم سے عالی شِعار تم سے |
معلومات