نا ابتداء تھا نہ انتہا تھا |
اک شخص مرے لیے خدا تھا |
کچھ پاس اسے نہیں تھا اسکا |
اک رشتہ جو درمیاں رہا تھا |
یکجان دو جسم ہو رہے تھے |
احساس مگر جدا جدا تھا |
در تیرے کو دیکھ کر مقفَّل |
اک قفل تو دل پہ بھی لگا تھا |
نا ابتداء تھا نہ انتہا تھا |
اک شخص مرے لیے خدا تھا |
کچھ پاس اسے نہیں تھا اسکا |
اک رشتہ جو درمیاں رہا تھا |
یکجان دو جسم ہو رہے تھے |
احساس مگر جدا جدا تھا |
در تیرے کو دیکھ کر مقفَّل |
اک قفل تو دل پہ بھی لگا تھا |
معلومات