نا ابتداء تھا نہ انتہا تھا
اک شخص مرے لیے خدا تھا
کچھ پاس اسے نہیں تھا اسکا
اک رشتہ جو درمیاں رہا تھا
یکجان دو جسم ہو رہے تھے
احساس مگر جدا جدا تھا
در تیرے کو دیکھ کر مقفَّل
اک قفل تو دل پہ بھی لگا تھا

0
94