تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
24 مئی
شعر
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
تعلق بناؤ کلامِ خدا سے
نتائج ملیں گے تمہیں پھر جدا سے
دکھا دیں ہمیں بھی وہ پیارا مدینہ
یہی التجا اب ہے نورالہدٰا سے
تعلق بناؤ کلامِ خدا سے
0
59
24 مئی
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
جسم میں جو یہ جان باقی ہے
کچھ ابھی امتحان باقی ہے
وصل کی شب تو ڈھل چکی لیکن
ہجر کا اک جہان باقی ہے
جان جانی تھی جا چکی کب کی
دی مگر یوں کہ شان باقی ہے
جسم میں جو یہ جان باقی ہے
0
93
18 دسمبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
چھپائے لاکھ کوئی راز دل کے
یہ آنکھیں ہیں جو سب کچھ بولتی ہیں
گئے ہو جب سے آنکھیں چار کر کے
مری آنکھیں تمہی کو ڈھونڈتی ہیں
حسیناؤں سے رب محفوظ رکّھے
جو دیوانوں کے دل سے کھیلتی ہیں
یہ آنکھیں ہیں جو سب کچھ بولتی ہیں
0
92
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
کیسا روگ لگا بیٹھے ہیں
سارے شوق بھلا بیٹھے ہیں
دل لینے کی اک خواہش میں
دل اپنا بھی گنوا بیٹھے ہیں
پہرے بہت تھے دل پہ لگائے
پھر بھی دھوکا بیٹھے ہیں
کیسا روگ لگا بیٹھے ہیں
0
50
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
ہجر غم بےحساب ہوں جیسے
عشق میں انقلاب ہوں جیسے
تیری نظریں کمال ہیں جاناں
ہونٹ تیرے گلاب ہوں جیسے
لوگ بڑھ چڑھ کے بولتے ہیں یوں
جھوٹ سارے ثواب ہوں جیسے
ہجر غم بے حساب ہوں جیسے
0
72
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
دے گیا کیسے خواب آنکھوں کو
کر کے وقفِ عزاب آنکھوں کو
دیکھ کر لوگ مر بھی جاتے ہیں
ڈھانپ رکھیے جناب آنکھوں کو
ناچتا کون پھر اشاروں پر
گر نہ ملتا شباب آنکھوں کو
دے گیا کیسے خواب آنکھوں کو
0
25
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
تیری یادیں سنھبال رکھتے ہیں
دل کو باتوں سے ٹال رکھتے ہیں
ہجر میں ہم کمال رکھتے ہیں
مفت کا روگ پال رکھتے ہیں
ایسے دشمن سے خوف آتا ہے
دوستی میں جو چال رکھتے ہیں
تیری یادیں سنبھال رکھتے ہیں
0
49
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
اکیلا چلا تھا اکیلا کھڑا ہوں
کمر بستہ تھا تو, ترا قافلہ تھا
بچھڑ کر مجھے بھی سکوں مل گیا ہے
محبت سے مجھ کو بڑا واسطہ تھا
ملا کیوں رقیبوں میں تو بھی ستم گر
مجھے اک ترا ہی تو بس آسرا تھا
اکیلا چلا تھا اکیلا کھڑا ہوں
0
99
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
اب وہ اچھا کہ برا لگتا ہے
اتنا کافی ہے, مرا لگتا ہے
کچھ تو ٹوٹا ہے مرے اندرسے
دل میں اک شوربپا لگتا ہے
کونسا مرحلہء عشق ہے یہ
دلربا , دل کو خدا لگتا ہے
اب وہ اچھا کہ برا لگتا ہے
0
46
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
وقت ملا خفا خفا
مجھ سے رہا خدا جدا
جان وہیں نکل گئی
اس نے یہی کہا جدا
جان پہ آ بنی نہ اب
کس نے کہا رہو خفا
بنا ردیف کے چند اشعار
0
27
11 نومبر
نظم
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
کسی سے کبھی دل لگایا نہیں تھا
محبت کو شیوہ بنایا نہیں تھا
ستایا بہت میں نے دنیا کو لیکن
ستائے ہوؤں کو ستایا نہیں تھا
سدا کھیلتا ہی رہا میں دلوں سے
مگر دل میں کوئی بسایا نہیں تھا
نظم
0
34
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
جان کی جان لینی ہے ہم نے
بات یہ ٹھان لینی ہے ہم نے
وہ کرے جو کبھی نصیحت بھی
سن کے کب مان لینی ہے ہم نے
ہو کوئی بھی ,کہیں پہ منزل اب
راہ ویران لینی ہے ہم نے
غزل
0
30
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
ترے ساتھ جو بھی صنم بیٹھتے ہیں
زمیں پر تو وہ لوگ کم بیٹھتے ہیں
نہیں بیٹھتے جب مرے ساتھ تم تو
مرے ساتھ درد و الم بیٹھتے ہیں
ہمیں خانہ ویرانیوں کا سبب ہیں
نہ تم بیٹھتے ہو نہ ہم بیٹھتے ہیں
غزل
0
35
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
نا ابتداء تھا نہ انتہا تھا
اک شخص مرے لیے خدا تھا
کچھ پاس اسے نہیں تھا اسکا
اک رشتہ جو درمیاں رہا تھا
یکجان دو جسم ہو رہے تھے
احساس مگر جدا جدا تھا
غزلیہ اشعار
0
94
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
حقیقت ہے الفت حکایت نہیں ہے
مگر اب تو کچھ اس میں راحت نہیں ہے
ذرا تم نگاہیں اٹھا کر تو دیکھو
اگر دیکھنے میں خباثت نہیں ہے
نگاہوں سے ایسی ہمیں تم نہ دیکھو
مچلتا ہے دل گو محبت نہیں ہے
غزل
0
42
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
نہ اقرار آیا نہ انکار واں سے
مکرنا پڑا پھر ہمیں بھی زباں سے
چلا جو گیا ہے مرا دل جلا کر
اسے ڈھونڈ لاؤں میں اب پھر کہاں سے
کوئی بھی جچا نہ ترے بعد دل کو
ہے شکوہ یہی مالکِ دو جہاں سے
غزل
0
34
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
سب خانہ خراب ہو چکا ہے
اب پیار ,سراب ہو چکا ہے
جب ختم یہ باب ہو چکا ہے
تب قصہ کتاب ہو چکا ہے
اب لذَّتِ لب جدا ملے گی
اب ہونٹ شراب ہو چکا ہے
غزل
0
53
11 نومبر
غزل
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
اسے اب کوئی دو سرا مل گیا ہے
سخن ورسخن آ شنا مل گیا ہے
نہ پوچھوکہ مجھ کو یہ کیا مل گیا ہے
صنم کی ادا سے خدا مل گیا ہے
محبت میں مجھ کو دغا ہی ملی پر
تجھے تو صنم با وفا مل گیا ہے
غزل
0
32
10 نومبر
نعت
فیصل رضوان Faisal Rizwan
@faisalrizwan604
محمد کے در پر دعا کر رہے ہیں
عطا ہو عطا التجا کر رہے ہیں
خطا کار ہیں. ہم گنہگار ہیں ہم
ہدایت محمد عطا کر رہے ہیں
مدد المدد ,المدد یا محمد
گنہگار آہ و بُکا کر رہے ہیں
نعت
0
47
معلومات