یہ منظر دہر کے یہ چندہ ستارے
بنائے خدا نے ہیں سارے کے سارے
یہ عکسِ جمالِ نبی ہیں اے ہمدم
دکھاتے ہیں جو اس حسن کے نظارے
وہ محبوبِ رب جو خلق کے ہیں دلبر
یہ جلوے جہاں میں ہیں ان کے اشارے
اترتی ہے رحمت خلق پر جو رب کی
نبی جی یہ ممکن ہے صدقے تمہارے
ہے گھیرا جہاں کو سخی کے کرم کا
ملے جن سے سب کو ہیں ہر جا سہارے
نہ دولت طلب میں نہ جاہ و حشم ہے
سخی میرے ہادی جو سب سے ہیں پیارے
اے محمود عاصی زیاں کار ہوں میں
مگر مانگے یہ دل ضحیٰ کے نظارے

91