جو سب سے سبز ہوتا ہے
وہ پہلے سب سے جھڑتا ہے
جو اونچا سب میں ہوتا ہے
جڑوں سے وہ اکھڑتا ہے
تجھے اک بار مرنا ہے
مگر کیوں روز مرتا ہے
وہی اصلی سکندر ہے
جو خود سے جنگ لڑتا ہے
ابھی گمنام ہوں شاہدؔ
مگر کیا فرق پڑتا ہے

34