مجھ پہ موقوف میں شراب میں گم |
یہ کہانی بھی انتساب میں گم |
وہ تو تعبیر بن کے آئی تھی |
اور میں تھا اسی کے خواب میں گم |
سوہنی کہہ دیا تھا میں نے اسے |
ہو گئ جا کے وہ چناب میں گم |
آپ نے دیکھا آئینے کو اور |
آئینہ ہو گیا جناب میں گم |
نور شیر |
مجھ پہ موقوف میں شراب میں گم |
یہ کہانی بھی انتساب میں گم |
وہ تو تعبیر بن کے آئی تھی |
اور میں تھا اسی کے خواب میں گم |
سوہنی کہہ دیا تھا میں نے اسے |
ہو گئ جا کے وہ چناب میں گم |
آپ نے دیکھا آئینے کو اور |
آئینہ ہو گیا جناب میں گم |
نور شیر |
معلومات