مجھ پہ موقوف میں شراب میں گم
یہ کہانی بھی انتساب میں گم
وہ تو تعبیر بن کے آئی تھی
اور میں تھا اسی کے خواب میں گم
سوہنی کہہ دیا تھا میں نے اسے
ہو گئ جا کے وہ چناب میں گم
آپ نے دیکھا آئینے کو اور
آئینہ ہو گیا جناب میں گم
نور شیر

0
56