کبھی ہم تم ملا کرتے
یونہی پہروں پھرا کرتے
کبھی تم کچھ کہا کرتے
کبھی ہم کچھ سنا کرتے
کبھی خاموش جو رہتے
تری آنکھیں پڑھا کرتے
کبھی جو روٹھ جاتے تم
منا پھر ہم لیا کرتے
جدا ہوتے تو ہم خود سے
تری باتیں کیا کرتے
تری یادوں کے دھاگوں سے
ترا چہرہ بُنا کرتے
سحاب ایسا ہنر کرتے
چھپا کر غم ہنسا کرتے

21