زندگی ہو کہ موت ہو کمال ہے
خود ہی سب سے بڑا سوال ہے
الست میں رب کا
دُنیا سے واپسی کا ،
ماں کی کوکھ میں پیار کا
دُنیا میں جینے کا
روٹی، کپڑا ، مکان کا
کون، کیا، کہاں کا
کب، کیوں، کیسے، کس کا
مر کر قبر کے باہر کا
دفن ہو کر فرشتوں کا
عالمِ برزخ کے سفر کا
پل صراط سے گزرنے کا
عملوں کی گانٹھ سر پہ لے چلنے کا
قیامت میں فیصلے کی گھڑی کا
اتنے سوالوں کے بعد سوال کا
اے الرحیم رب تیری رحیمی کا
روزِ محشر ہو گا سوال تیری کریمی کا

0
34