ملا کے وہ آنکھیں چلا ہی گیا تھا
ہمیں تو قسم سے جلا ہی گیا تھا
اسےدیکھ کر ہم سنبھل ہی نہ پائے
وہ خطرے کی گھنٹی بجا ہی گیا تھا
ہمیں خود پہ قابو رہا نہ قسم سے
شراب ایسی ہم کو پلا ہی گیا تھا
ہمیں اس کی پائل لگی جاں سے پیاری
وہ قدموں میں ہم کو گرا ہی گیا تھا
کہ چاہت میں اس کی جو کی سرخ آنکھیں
وہ اتنا تو ہم کو رلا ہی گیا تھا

0
11