عدم سے وجودِ دہر کا پسارا |
سجایا جو قادر نے کونین پیارا |
وجہ ہیں خلق کی نبی رب کے پیارے |
ہے حاصل انہی سے جہانوں کو یارا |
نہ ہوتا جہاں یہ نہیں تک نہ ہوتی |
نہ مرکز دہر کا نہ ہوتا کنارہ |
ہیں احساں نبی کے گراں زندگی پر |
ملا نورِ جاں سے جہاں کو سہارا |
یہ جھیلیں یہ دریا یہ قلزم بیاباں |
برائے نبی ہے یہ سارا نظارہ |
ہے جنت کو اعلیٰ بنایا خدا نے |
مگر حسنِ جاں سے سجے گا یہ سارا |
ہے قادر صمد وہ کرے وہ جو چاہے |
وہ خالق وہ مالک وہ مولا ہمارا |
اے محمود آقا حبیبِ خدا ہیں |
خدا نے خلق کو انہی سے سنوارا |
معلومات