شاعری صنفِ نازک ہےاےشاعروں
شعر جو بھی کہو امتحاں ہے میاں
ہر قدم پھو نک کر آپ رکھنا یہاں
یہ چمن پرخطرسوز جاں ہے میاں
جرأتوں سے لکھوبات حق کی میاں
سب دھواں یہ زمیں آسماں ہےمیاں
سن کےدل کی فقط نہ زباں کھولنا
ورنہ مشکل یہاں اور وہاں ہے میاں
حق بیانی کا جذبہ اگر دل میں ہو
پھر کرو شا عری تو روا ہے میاں
انقلا بی ذہن لا ز می ہے یہاں
تنگ نظری میں ناکامیاں ہےمیاں
مختصربس یہ گلزار کی بات ہے
شاعری قلب کی ترجماں ہےمیاں

0
13