اے وارثِ پیغمبرِ محمود و محمد ﷺ |
سوچا ہے کہ کیوں قوم تری سب سے ہے نیچے |
ملت کی حفاظت کے لئے پاس بھی کچھ ہے |
تدبیرِ سیاست میں تجارت میں ہو پیچھے |
تقلید میں اندھے ہو یا محرومِ خرد ہو |
یا شوق ہے تا عمر رہو غیر کے چمچے |
کیوں ہندؔ میں مسلم کو سیاست کی ہے حاجت |
کوئی تو ذرا ٹھنڈی طبیعت سے یہ سوچے |
منکر ہیں سیاست کے مری قوم کے قائد |
کرتے ہیں مگر عہدِ خلافت کے یہ چرچے |
بیزارِ مذاھب ہیں مگر دیکھو کہ پھر بھی |
ملت کے تئیں قابل و مخلص ہیں یہ سچے |
شاید کہ میں ناداں ہوں مری بات بے وقعت |
کہتے ہیں سبھی مجھ سے یہی چپ رہ اے بچے |
صدیق کا میں عکسِ دلِ عزمِ مصمم |
روکیں گے مجھے کیسے ترے قلعۂ و کوچے |
شاہؔی کو نصیحت ہے یہی شاہِؔ امم کی |
اسلام کے گلشن کو لہو دے کے یہ سینچے |
معلومات