سہل مت جان اسے نادانی میں |
مشکلیں ہیں بڑی آسانی میں |
کتنا بیتاب ہوا جاۓ ہے دل |
آگ اب لگ رہے گا پانی میں |
نہ بدل صورتیں اپنی اتنی |
خود ہی آجاۓ گا حیرانی میں |
لذتِ دشت ہے یا کرب مرا |
یاد گھر آتا ہے ویرانی میں |
پھول بھی دیکھ کے شرماتا ہے |
بات وہ ہے مرے دل جانی میں |
جانتا ہوں ہے سلیقہ اچھا |
پر مزہ آتا ہے من مانی میں |
قتل انصاف کا ہوگا بےحس |
ظلم آیا ہے جو میزانی میں |
معلومات