اوڑھ کر شال تری یادوں کی گھر جاتا ہوں |
گھر نہ جاؤں تو سرِ راہ بکھر جاتا ہوں |
سرد موسم کے تھپیڑوں سے جو نخلِ گل پر |
چوٹ پڑتی ہے تو کچھ اور سنور جاتا ہوں |
حسن والوں کا تو دیتا ہوں ہمیشہ پہرہ |
وادیِ عشق میں بےلوث اتر جاتا ہوں |
مرنے والوں کو جلانے میں مزہ آتا ہے |
جینے والوں پہ تو میں روز ہی مر جاتا ہوں |
سوچ کو آگ دکھاتا ہوں ترے چہرے کی |
آگ کو دل میں لگا کر میں نکھر جاتا ہوں |
دن کو کہتا ہوں نہیں یاد نہیں کرنا اسے |
شام کو اپنے ہی وعدے سے مکر جاتا ہوں |
معلومات