پیامِ محبت نہ آیا بلم کا |
ہوا دل ہے آشفتہ خاطر صنم کا |
نگاہِ تغافل کا ہے رقصِ پیہم |
"تسلسل نہ ٹوٹا تمہارے ستم کا" |
تفکر میں تعمیرِ نو جب ہو شامل |
اثر انقلابی رہے پھر قلم کا |
طلب گار بن کے سدا ہم رہیں تو |
نتیجہ نَفع بخش ہوگا رقم کا |
مقدر سنور جائے ناصؔر ہمارا |
ہو احساس گر اٹھنے والے قدم کا |
معلومات