| درد کا زہر حد سے بڑھایا گیا |
| عشق کو دردِ سر پھر بنایا گیا |
| سب تعلق کئے ختم پھر آخرش |
| زندگی کا دیا خود بجھایا گیا |
| زندگی اک سزا کی طرح دی گئی |
| یہ خدا کی رضا ہے بتایا گیا |
| سوچتا ہوں بنا کر مٹایا گیا |
| مجھ کو کیسے تماشا بنایا گیا |
| عشق ایسے ٹھکانے لگایا گیا |
| زندگی کا جنازہ اٹھایا گیا |
| ریاض حازم |
معلومات