فکر کے زاویے میں رہتا ہے |
تو مرے آئنے میں رہتا ہے |
وہ ابھی ذہن میں نہیں آتا |
وہ ابھی دائرے میں رہتا ہے |
چل بتا نام تو ابھی اس کا |
جو ترے زائچے میں رہتا ہے |
پیار کے راستے ہیں یوں دشوار |
خوف ہر راستے میں رہتا ہے |
بے سبب مجھ سے مت دغا کرنا |
تُو مرے قافلے میں رہتا ہے |
بدگماں ہوکے مت جدا ہونا |
یار تو قافیے میں رہتا ہے |
پیار کرتا ہے اپنے عابد سے |
اور پھر مخمصے میں رہتا ہے! |
معلومات