جیون ہے سانسوں کی ڈور پہ اڑتی جاتی ایک پتنگ
کیسے دیکھ فضا میں کٹ کر ہے لہراتی ایک پتنگ
کسی کسی کی ڈوری دور سمے تک اونچی اُڑتی جائے
گرے کسی کی کٹ کر اڑتے ہی بل کھاتی ایک پتنگ
کہے یہ اس سے میں بھی تُجھ پر جان نچھاور کر دوں گا
کوئی شمع جب دیکھے روشن روشن آتی ایک پتنگ
جان لگا کر داؤ پر اس نے تو اونچا اُڑنا تھا
گھر بیٹھے آرام سے بھی تو چین نہ پاتی ایک پتنگ
سینے پر سے بوجھ کئے جب ہلکے تب اُڑ پائی ہے
نیچے تنہا بوجھ اٹھانے کہاں پہ جاتی ایک پتنگ
طارق روح کے بوجھ اگر ہلکے کردیتے دنیا میں
یہ بھی اڑتی عرش کی ہم کو سیر کراتی ایک پتنگ

0
104