لو مزاروں کے چراغوں سے لگائے ہوئے ہیں
پستئ شرک میں ہم خود کو گرائے ہوئے ہیں
سجدہ کرتے نہیں اللہ کے گھر پر جا کر
سر کو دربار پہ مردے کی جھکائے ہوئے ہیں
چھوڑ بیٹھے ہیں محمد کی شریعت  کو حیف
بس رضا خانی شریعت میں سمائے ہوئے ہیں
اہلِ توحید کی تبلیغ سے چڑتے ہیں سحاب
شرک و بدعت کو ہی سینے سے لگائے ہوئے ہیں

0
10