اے اللہ ہیں یہ ہر پل کیسی دعائیں میری
رہتی بہت یہ دل میں اٹھتی صدائیں میری
آئیں نہ دکھ پلٹ کر پھر زندگی میں ہرگز
گہرائی سے یہ ڈوبی ایسی ندائیں میری
ہو عام ہر جگہ کثرت سے یہاں ہدایت
کر دے معاف صدقہ رحمت خطائیں میری
فکریں نبی نے، امت کی خوب خوب ہی کیں
قرباں کروں یہ آقا پر سب ادائیں میری
مشکل ہوا ہوا کر، بھرپور دور بھاگے
اک التجا رہے بر آئیں وفائیں میری
ناچیز سے عمل گر ہوتے قبول ناصر
امید کر سکوں پھر ہو کم سزائیں میری

0
88