روضہ پہ کملی والےؐ کے جانا نصیب ہو
دل کی مرادیں پوری بھی ہونا نصیب ہو
ہو اعتکاف مسجدِ نبوؐی میں بھی ادا
سجدہ ریاض الجنہ میں کرنا نصیب ہو
پڑھ کے سلام گنبدِ خضرؐیٰ میں شوق سے
پھر جنت البقیع کو چلنا نصیب ہو
غزوہ اُحد کے شہدا کو تحسین پیش کر
دوُگانہ قبلتین میں پڑھنا نصیب ہو
پرنور رہتی تھی وحی سے جو فضا کبھی
ایسی جگہ بھی سانسیں لینا نصیب ہو
خطباتؐ پاک زباں سے صادر جہاں ہوئے
طیب سی جا پہ جا کے بھی ٹھرنا نصیب ہو
مولا سفر سے واپسی ناصؔر بھی نا چاہے
خواہش بھی ہے مدینہ میں مرنا نصیب ہو

0
81